محو حیرت ہوں…!

0
156

مراسلہ

امتیاز سرمد، دہلی

میرے ایک رفیق کار،کے کے مشرا(ٹی جی ٹی-سنسکرت) ایک مقابلہ جاتی امتحان کے سلسلے میں چند روز قبل اپنے دو دوستوں کے ہمراہ جھارکھنڈ پہنچے. رانچی میں انھیں ایک اور امیدوار ملا، جس کا مرکزِ امتحان بھی وہی تھا جو اِن کا تھا. یہ چاروں شہر کے مختلف ہوٹلوں میں کمرے کی تلاش میں سرگرداں رہے، چونکہ امیدواروں کی ایک بڑی تعداد ہوٹلوں پر قابض ہو گئی تھی، اس لیے انھیں کرائے کا کوئی کمرہ نہیں مل سکا. اِن تھکے ہارے امیدواروں کو جب کوئی ٹھکانہ نہیں ملا تو رانچی اسٹیشن سے ساتھ ہو جانے والے امیدوار نے کہا یار میرے ایک دوست نے اپنے ماموں کا موبائل نمبر دیا ہے، کیوں نہ ان سے رابطہ کیا جائے؛ ان سے رابطہ کیا گیا. وہ صاحب ملنے آگئے. انھوں نے بھرپور کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی. بالآخر ان صاحب نے امیدواروں کی بے بسی دیکھتے ہوئے کہا کہ اگر آپ لوگ میرے یہاں ٹھہر جائیں تو مجھے خوشی ہوگی!
ان چاروں(غیر مسلم) امیدواروں کو تھوڑی جھجک ہوئی، لیکن مرتا کیا نہ کرتا، یہ چاروں اپنے( مسلم اور اجنبی) میزبان کے گھر جانے کے لیے تیار ہو گئے.
کے کے مشرا کا کہنا ہے کہ ہم چار لوگ تھے اور ہمارے میزبان کے پاس ایک ہی موٹر سائیکل تھی، باری باری وہ ہمیں لے کر اپنے گھر پہنچے.
ان اجنبی اور سبزی خور مہمانوں کا، ان کے میزبان نے ہر طرح سے خیال رکھا. ناشتہ، چائے، کھانا وغیرہ اچھے سے اچھا پیش کیا. ان کے سونے کا بہتر انتظام کیا. صبح جب یہ ضروریات اور غسل سے فارغ ہوگئے تو اِنھیں ناشتہ کراکر ان کے مرکزِ امتحان تک پہنچایا.
کے کے مشرا اپنا ایکسپریِنس شیَر کرتے ہوئے اپنی خوشی اور حیرت کا اظہار کر رہے تھے.وہ کہ رہے تھے: واقعی *انسانیت* مذہب، رنگ، نسل اور علاقائیت سے پرے کوئی چیز ہے،ہمارے سیاسی رہ نماؤں نے ووٹ بینک کے چکر میں اس ملک کا ماحول خراب کر رکھا ہے”
کے کے مشرا، جو آر ایس ایس کے ہم خیال ہیں، مجھے ان کی حیرت پر حیرت ہو رہی ہے کہ تعلیم یافتہ طبقہ، جو ہمارے ملک کی تاریخ اور تہذیب و ثقافت سے با خبر ہے، کیسے ان عاقبت نا اندیش سیاسی لیڈروں کے بہکاوے میں آجاتا ہے. ساتھ ہی میں یہ بھی سوچ رہا ہوں کہ ہم اپنے نبیِ اکرم کے اخلاق کریمانہ کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے، اپنے برادران وطن سے اچھے سلوک کریں، نیک برتاؤ کریں تو کیا ان کی غلط فہمیاں دور ہو سکتی ہیں، اور وطن عزیز کے پرُ آشوب ماحول کو خوش گوار بنانے میں مدد مل سکتی ہے…؟

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here